مایوسی
بہت سے لوگ اپنی زندگی میں
مایوس نظر آتے ہیں اس کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں اور ان وجوہات میں جو سب سے بڑی
وجہ ہے وہ دوستوں اور رشتہ داروں کا رویہ ہوتا ہے اس کے علاوہ انسان کی مایوسی کی
حالت میں جانے کی کی دوسری وجوہات بھی ہو سکتی ہیں مثلا روزگار اور سہولتوں کا نہ
ہونا
گھریلو مسائل
لیکن اگر ہم پاکستان اور انڈیا کی بات کریں تو ان دونوں ممالک میں سب سے زیادہ جو مسئلہ درپیش آتا ہے وہ یہ ہے کہ گھر کے فیملی پرابلم بہت زیادہ ہوتے ہیں کہنا تو نہیں چاہیے لیکن جو سب سے زیادہ کامن بات یہ ہوتی ہے کہ ساس اور بہو کے گھریلو جھگڑے بہت زیادہ ہوتے ہیں تو اسی حوالے سےمیں آج آپ کو کچھ خاص پوائٹس بتاوں گا۔ جس سے آپ اس پریشانی سے بچ جائیں گے۔
آپ نے سب سے پہلا کام یہ کرنا کہ اپنے اندر دوسروں کے برے رویے کو برداشت اگنور کرنے کی عادت ڈالنی ہے اگر آپ نے یہ عادت اپنا لیں تو آپ کبھی بھی ناکام نہیں ہوں گے مثال کے طور پر ایک لڑکی ہے اور اسے اس کے سسرال والے بے وجہ تنگ کرتے ہیں تو اسے چاہیے کہ وقتی طور پر خاموش رہے ہیں حالات کا جائزہ لے اور اس کے مطابق ایسی حکمت عملی اپنائے جس سے لڑائی جھگڑے کو طول نہ ملے اور اس کا اپنا پوائنٹ آف ویو کلیئر ہو جائے حالانکہ ہم یہ بات جانتے ہیں کہ زیادہ تر غلطیاں سسرال والوں کی طرف سے ہی ہوتی ہیں کہ وہ اپنے گھر میں آنے والی نئی لڑکی کو جگہ نہیں دیتے اور اسے ایڈجسٹ ہونے میں کم وقت دیتے ہیں- تو اس صورت سے نمٹنے کے لیے لڑکی کو چاہیے کہ صبر سے اور اور ثابت قدمی سے رہے اور جتنی بھی اسے مسائل درپیش آرہے ہیں رہے ہیں ان کو بغور مشاہدہ کر کے خاموشی سے حل کرنے کی کوشش کرے۔
بے روزگاری
اب بڑھتے ہیں۔تیسری وجہ کی طرف جو وجہ سب سے زیادہ کامن ہے وہ ہے بے
روزگاری میری بہت سے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس بات سے مایوس ہو جاتی ہیں کہ انہیں
باقاعدہ روزگار نہیں ملتا اور بے روزگاری کی وجہ سے ان میں مایوسی یا ٹینشن کی
علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں تو ان مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے لیے
انہیں چاہیے کہ کوئی ایسا کاروبار شروع کریں یا کوئی ایسا کام شروع کریں جس میں ان
کا شوق ہو کیونکہ اگر وہ اپنی ذاتی شوق والے کام کریں گے تو بہتر انداز سے کریں گے
اور انہیں کاروبار میں کامیابیاں ملنا شروع ہو جائیں گی مثلا اگر کسی لڑکے کو یا
کسی لڑکے کو انٹرنیٹ کا شوق ہے موبائل یوز کرنے کا شوق ہے تو وہ اس شوق کو اپنے
روزگار کے لیے استعمال کر سکتا ہے ہے بے تحاشہ ایسی ویب سائٹس ہیں جن پر کام کرکے
پاکستانی یا انڈین کرنسی میں نہیں بلکہ ڈالرز میں کمائی کی جاسکتی ہے ہے تو اس حوالے سے انہیں چاہیے کہ
کوئی شارٹ کورسز کرلیں یا یوٹیوب سے رہنمائی حاصل کرتے ہیں اپنے اس شوق کو اپنے
روزگار نے بدلنے اس طرح ان کی زندگی اچھی گزرے گی اور دولت بھی آنا شروع ہو جائے گی
اس کے علاوہ جن لوگوں کو جواب نہیں مل رہی ہے انہیں چاہیے کہ وہ چھوٹے موٹے کاموں
کو کرنے میں کسی قسم کی شرم محسوس نہ کریں کیوں کہ ہر کامیاب مرد کے لیے یا عورت
کے پہلے اسٹیپ یہی ہوتے ہیں کہ وہ اپنا کاروبار چھوٹے لیول سے کرنا شروع کرتا ہے
اگر مناسب حکمت عملی اپنائی جائے تو اس سوٹ کے کاروبار کو بڑھاتے
بڑھاتے ایک وقت ایسا آتا ہے کہ انسان کامیاب ہو جاتا ہے اور اس کا کاروبار اس حد
تک بڑھ جاتا ہے کہ چھوٹے پیمانے کے کاروبار سے کارخانوں کا مالک بننے میں دیر نہیں
لگتی بس اس کے لیے آپ کو ہمت نہیں ہارنی اور مایوسی کو اپنے قریب نہیں آنے دینا
اور ثابت قدمی کے ساتھ اپنے مطلوبہ گول پر فوکس کرنا ہے تاکہ آپ کبھی بھی ناکام نہ
ہو ں
آپ نے نے اس دوران یعنی کاروبار کرنے کے دوران لوگوں کے طرف رویے کو
بھی برداشت کرنا ہے اور ہمیشہ آپ نے خوش آمدید لہجہ اپنائے رکھنا ہے تاکہ آپ کے
کسٹمرز آپ کو بھرپور فائدہ نہیں کیونکہ اگر آپ اپنے کسٹمرز کے ساتھ کا رویہ رکھیں
گے تو وہ یقینن آپ سے دور ہو جائیں گے اور اگر کسٹمر دور ہوگئے تو آپ کا کاروبار
نہیں چلے گا امید کرتا ہوں میری یہ آپ کے
No comments: